وادیٔ کاغان، جو تقریباً 160 کلومیٹر لمبے رقبے پر پھیلی ہوئی وادی ہے، اپنی بے پناہ کشش اور قدرتی نظاروں کی وجہ سے اپنی مثال آپ ہے۔ گھنے جنگلات ہونے سے پہاڑوں کی ہریالی ہر طرف نظر آتی ہے جو ہمالیہ سلسلہ کے ساتھ ساتھ پھیلے ہوئے ہیں۔ بابوسر جو کہ وادی کاغان میں بلندی پر واقع ہے صرف یہی ایک راستہ تھا جس سے بقیہ شمالی علاقے پاکستان کے ساتھ منسلک تھے جس کا استعمال قراقرم ہائی وے بننے کے بعد بند ہو گیا۔ وادی کاغان پاکستان کا سب سے زیادہ تفریحی مقام پسند کیا جاتا ہے اور زائرین چھٹیاں گزارنے کے لیے اس جگہ کا رخ کرتے ہیں۔
یہاں ٹریکنگ راستے بہت سے ہیں۔ اس کے علاوہ سیر کرنے کے لیے راستے بنے ہوئے ہیں جہاں بآسانی چلا جا سکتا ہے۔ پھولوں سے لدی پہاڑیاں اور جھیلیں شائقین کے لیے خاص توجہ کا مرکز ہیں۔ کاغان کی زیادہ توجہ کا مرکز (ناران) کا مقام ہے۔ ناران کا شہر دریائے کنہار کے ساتھ آباد ہے اور سطح سمندر سے 2495 میٹر بلند ہے۔ یہاں سے وادی کاغان کی چوڑائی زیادہ نظر آتی ہے۔ یہاں پر دریا خاموش نظارہ دیتا ہے اور کافی چوڑا بھی ہے۔ ناران شہر سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر جھیل سیف الملوک 3500 میٹر بلندی پر واقع ہے۔ یہ بھی خوب نظارہ دیتی ہے۔ ایک قصہ جو ایک شہزادے کے بارے میں بہت زیادہ مشہور ہے جس کا نام سیف الملوک تھا اور جھیل کی پری کی محبت کا شکار ہو گیا تھا۔ یہ جھیل اس شہزادے کے نام سے مشہور ہے۔
شیخ نوید اسلم
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.
0 Comments